حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اودے پور/ راجستھان کے اودے پور میں منگل کو ایک ٹیلر کا بے رحمانہ طریقہ سے قتل کردیا گیا۔ قاتل کا داعشی فکر سے تعلق بتایا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، قاتل گراہک بن کر دکان میں داخل ہوئے تھےاور دکان میں ہی انہوں نے چاقو سے ٹیلر پر حملہ کرکے اس کا قتل کردیا ۔ حملہ کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے ۔ تاہم بعد میں انہیں راجستھان پولیس نے گرفتار کرلیا ۔ اس واقعہ کی خبر پھیلتے ہی اودے پور میں کشیدگی پھیل گئی اور حالات بگڑ گئے ۔ واقعہ کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے پولیس اور انتظامیہ کا عملہ جائے واقع پر پہنچ گیا ۔ علاقہ میں انٹرنیٹ خدمات بند کردی گئی ہیں اور پولیس انتظامیہ الرٹ موڈ پر ہے ۔
اطلاعات کے مطابق،مقتول دکاندار کا نام کنہیا لال ساہو بتایا جارہا ہے ۔ اس کی دھان منڈی علاقہ میں بھوت محل کے پاس سپریم ٹیلرس کے نام سے ایک دکان ہے ۔ دوپہر میں وہ اپنی دکان میں تھا ۔ اسی دوران حملہ آور بائیک پر سوار ہوکر آئے اور وہ ناپ دینے کے بہانے دکان میں گھس گئے اور ٹیلر کا قتل کردیا ۔ اس کے بعد دونوں وہاں سے فرار ہوگئے ۔
ذرائع کے مطابق، واقعہ کی جانکاری ملتے ہی وہاں پر بھاری بھیڑ جمع ہوگئی اور کشیدگی پھیل گئی ۔ مقتول کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اس کو حال ہی میں سوشل میڈیا پر بی جی پی کی لیڈر نوپور شرما کے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کی حمایت میں کی گئی ایک پوسٹ کے بعد دھمکیاں مل رہی تھیں۔جسکے بعد پولیس میں شکایت درج کرائی گئی تھی۔
وہیں وزیر اعلی اشوک گہلوت نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ وزیر اعلی نے ٹویٹ میں کہا کہ اودے پور میں نوجوان کا بے رحمانہ قتل کی مذمت کرتا ہوں ۔ اس واقعہ میں شامل سبھی ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ پولیس جرم کی تہہ تک جائے گی ۔ میں سبھی فریقوں سے امن بنائے رکھنے کی اپیل کرتا ہوں ۔